کل پرسوں ایک نوجوان نے شکایت کی کہ میں صرف انگریزی میں کالم کیوں لکھتا ہوں۔ مجھے اردو میں بھی لکھنا چاہئے۔ اب بات یہ ہے کہ اردو کے ناشرین سے کبھی طبیعت نے مطابقت نہیں کی۔ میں سلیس لکھنے والا اور انکو طوطا اور مینا کی کہانیاں چھاپنے کی عادت ہے۔ مگر جب میں نے عذر پیش کیا تو مشورہ ملا کہ آپ اپنے وٹس ایپ چینل، اپنی ویب سائیٹ اور سوشل میڈیا پر ہی کچھ چھاپ دیا کریں۔ یہاں بھی قاری کچھ کم تو نہیں۔ بات اچھی لگی اور یاد آیا کہ جب تک اردو میں کالم لکھتا تھا تو کالم کا نام “دامن کوہ” رکھا تھا۔ ظاہر ہے یہ ایک استعارہ ہے۔ تو اب سوچ رہا ہوں کہ یہی سلسلہ یہاں شروع کردوں۔ اگر آپکی طرف سے مثبت جواب آیا تو کل سے یہ سلسلہ شروع ہو جائے۔ ساتھ ہی جرائد کو بھی آزادی ہے کہ اگر وہ مناسب سمجھیں تو میرا آرٹیکل میرے نام کے ساتھ اور بغیر کسی ترمیم کے بلا خط و کتابت شائع کردیں۔
تو بتائیں، کیا آپ ریگولرلی دامن کوہ کا مطالعہ کرنا چاہیں گے۔ اور اگر آپ چاہیں تو ٹاپک بھی تجویز کر سکتے ہیں مجھے ای میل کے ذریعے۔ ای میل یہ ہے۔ write2fp@gmail.com